تیری ذات
مجھے خاموش راہوں میں تیرا ساتھ چاہیے
تنہا ہے میرا ہاتھ تیرا ہاتھ چاہیے
مجھ کو میرے مقدر پر اتنا یقین تو ہے
تجھ کو بھی میرے لفظ میری بات چاہیے
میں خود اپنی شاعری کو کیا اچھا کہوں
مجھ کو تیری تعریف ، تیری داد چاہیے
احساس محبت تیرے ہی واسطے ہے لیکن
جنون عشق کو تیری ہر سوغات چاہیے
تو مجھ کو پانے کی خواہش رکھتا ہے شاید
لیکن مجھے جینے کے لیے تیری ہی ذات چاہیے۔
Nazneen Khan
10-Jun-2024 10:08 AM
👌👌
Reply
Mohammed urooj khan
25-Apr-2024 11:40 PM
👌🏾👌🏾👌🏾
Reply
Arti khamborkar
25-Apr-2024 09:06 PM
Nice
Reply